زبان کا انتخاب
همارے ساتھ رهیں...
آخری خبریں اتفاقی خبریں زیادہ دیکھی جانے والی خبریں

آخری خبریں

اتفاقی خبریں

زیادہ دیکھی جانے والی خبریں

13رجب (1445ھ)حضرت امام علی علیہ السلام کی ولادت کے موقع پر

حضرت امام علی علیہ السلام کی ولادت  

حضرت علی علیہ السّلام (599 – 661) رجب کی تیرہ تاریخ کو شہر مکہ میں خانہ کعبہ میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد کا نام ابوطالب علیہ السّلام اور والدہ کا نام فاطمہ بنت اسد السلام اللہ علیہا ہے۔ آپ کی پیدائش خانہ کعبہ کے اندر 13 رجب بروز جمعہ 30 عام الفیل کو ہوئی۔

حضرت علی علیہ السلام پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے چچا زاد بھائی ہیں بچپن میں پیغمبرصلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے گھر آئے اور وہیں پرورش پائی ۔ پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی زیر نگرانی آپ کی تربیت ہوئی ۔حضرت علی علیہ السلام پہلے شخص تھے جنہوں نے اسلام کا اظہار کیا ۔ آپ کی عمر اس وقت تقریبا دس یا گیارہ سال تھی ۔

حافظ گنجی شافعی اپنی کتاب ” کفایۃالطالبصفحہ ۲۶۰پرحاکم سے نقل کرتے ہوئے لکھتےہیں:”امیرالمو منین حضرت علی بن ابی طالب علیہ السلام مکہ معظمہ میں خانہ کعبہ کے اندر شب جمعہ ۱۳رجب ، ۳۰ عام الفیل کو پیدا ہوئے۔ ان کے علاوہ کوئی بھی بیت اللہ میں نہیں پیدا ہوا ۔نہ اس سے پہلے اورنہ اس کے بعد ۔ یہ منزلت و شرف فقط حضرت علی علیہ السلام کو حاصل ہے” ۔

لم یولد قبلہ و لا بعدہ مولود فی بیت الحرامحضرت علیؑ سے پہلے اور نہ آپؑ کے بعد کوئی خانہ کعبہ میں پیدا نہیں ہو۔
علامہ امینی اپنی کتاب ” الغدیر“ جلد ۶ صفحہ ۲۱ کے بعد حضرت علی ابن ابی طالب کی ولادت کے واقعہ کو کہ خانہ کعبہ میں پیدا ہوئے ،اہل سنت کی ۲۰ سے زیادہ کتابوں سے ذکر کیا ہے اور شیعوں کی پچاس سے زیادہ کتابوں سے نقل کیا ہے ۔
بہر حال اصل واقعہ کو تھوڑا بہت اختلاف کے ساتھ اہل سنت علماءو مو رخین نے یوں لکھا ہےجب فاطمہ بنت اسد پر وضع حمل کے آثار ظاہر ہوئے تو انھوں نے جناب ابو طالبؑ سے بتایا۔ جناب ابو طالب (ع)ان کا ہاتھ پکڑ کر بیت الحرام میں لائے اور خانہ کعبہ کے اندر لے گئے اور کہا:

” اجلسی علیٰ اسم اللّٰہ “ خدا کا نام لے کر یہیں بیٹھ جاو‘‘اس کے بعد ایک بہت ہی خوبصورت بچہ پیدا ہوا جس کا نام جناب ابو طالب (عنے ”علی“ رکھا ۔ اس حدیث کو ابن مغازلی نے اپنی کتاب مناقب اور ابن صباغ نے” فصولالمھمہ “میں نقل کیا ہے۔ اور اسی سے ملتا جلتا واقعہ بعض مورخین و علماءشیعہ نے بھی لکھا ہے ۔لیکن علماءشیعہ رضوان اللہ علیہم نے کچھ اس طرح لکھا ہے :جس وقت جناب فاطمہ بنت اسد پر وضع حمل کے آثار ظاہر ہوئے تو وہ خود خانہ کعبہ کے قریب تشریف لے گئیں اور خدا وند عالم سے دعا کی کہ خدا یا میری اس مشکل کو آسان کردے ۔ ابھی دعا میں مشغول ہی تھیں کہ خانہ کعبہ کی دیوار پھٹی اور فاطمہ بنت اسد(عاندر داخل ہوگئیں اوروہیں پر حضرت علی علیہ السلا م کی ولادت ہوئی۔